کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 263
میں نے اسلام کیوں قبول کیا؟ اس مختصر مضمون میں ، میں مختصراً وہ حالات وواقعات بیان کرنے کی کوشش کروں گا جو بالآخر میرے قبول اسلام کا سبب بنے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ حالات وواقعات میرے مسلمان اور غیر مسلم قارئین کے لیے دلچسپ ثابت ہوں گے۔ میری پرورش بچپن ہی سے مذہبی ماحول میں ہوئی۔ میرے والدین کاارادہ مجھے پادری بنانے کا تھا مگر اللہ کی مرضی کچھ اور تھی اور میں نے پادری بننے کی بجائے اپنا موجودہ پیشہ اپنالیا، لہٰذا کم ازکم میرے بارے میں یہ نہیں کہاجاسکتا کہ میں نے حقائق کامکمل علم حاصل کیے بغیر اپنا مذہب تبدیل کیا ہے۔ میری تعلیم اور ذریعۂ معاش نے میرے لیے دوسری مصروفیات پیدا کردیں ، لہٰذا مجھے پہلے کی نسبت اب مذہب کے مطالعہ اور دیگر امور کے لیے کم وقت میسر ہونے لگا اور نتیجہ یہ ہواکہ جوں جوں وقت گزرتا گیا، میں اپنے بچپن کے دور کے مذہبی اثرات سے آزاد ہونے لگا۔ میں آزاد ذہن سے سوچنے لگا اور بالآخر مجھے محسوس ہوا کہ مجھے اس مذہب کے بنیادی اصولوں سے بھی اختلاف ہے جسے میں نے اب تک جوں کا توں قبول کر رکھا ہے، پھر بھی میں اپنے دینی فرائض ادا کرتا رہا۔ اسی دوران میں جنگِ عظیم چھڑ گئی اور مجھے اپنی رجمنٹ کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں متعین کردیا گیا۔ تقریباً 4 سال کے اس عرصے میں خوش قسمتی سے میں نے قاہرہ میں بہت سے دوست بنالیے اور ان خیرخواہ لوگوں سے بحث وتمحیص کے نتیجے میں مجھے ان سے قرآن حکیم کی بعض عبارات کی تشریح سننے کا موقع ملا۔ اس طرح میرے ذہن میں اس نظریۂ حیات کی تخم ریزی ہوگئی جسے چند سال بعد مجھے اپنے دین کے طور پر اپنانا تھا۔ سول ملازمت میں واپس آنے کے بعد میں پھر مطالعہ اور اپنے پیشے سے متعلق کام میں لگ گیا، اس لیے مذہبی معاملات میں تحقیق ومطالعہ کے لیے مجھے بہت کم وقت مل سکا۔ بالآخر جب