کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 234
اختتام تک مسلمانوں کی تعداد خاصی بڑھ جائے گی۔ اسلام یورپ میں اب دوسرا سب سے بڑا مذہب بن چکا ہے جہاں مسلمانوں کی آبادی ایک کروڑ 80 لاکھ سے زیادہ ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا مثلاً فلپائن میں قبول اسلام کا رجحان بہت حوصلہ افزا ہے۔ کئی دیہاتی باشندے اسلام کے حسن سے متأثر ہوکر ادھر آرہے ہیں جو کہ عیسائیت کے غلبے کی وجہ سے اب تک منظرِ عام پر نہیں آسکا تھا۔ تھائی لینڈ اور ویت نام جیسے ایشیائی ممالک میں بھی یہی صورت حال نظر آرہی ہے۔ اسی طرح آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسے انتہائی جنوبی ممالک میں بھی قبول اسلام کی رفتار غیر معمولی حد تک تیز ہوگئی ہے۔ اگر چہ چین اور شمالی (وسطی) ایشیائی ریاستوں میں کمیونزم کے عروج کے زمانے میں اسلام دب کر رہ گیا تھا لیکن سوویت روس کی شکست وریخت کے بعد وہاں اسلام کا احیا تیز رفتاری سے ہورہا ہے۔ دیگر جگہوں کے علاوہ خاص روس میں بھی مسجدیں تیزی سے بن رہی ہیں ۔ اب تو جاپان اور کوریا میں بھی دعوت اسلام کا کام جاری ہے اور اسلام قبول کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ شمالی امریکہ میں ریاست ہائے متحدہ اور کینیڈا میں ہزاروں حبشی نژاد امریکی اسلام قبول کر چکے ہیں ۔ اسلام میں نسلی مساوات کی تعلیم نے ان لوگوں کو اسلام کا گرویدہ بنایا ہے۔ شدید نسلی امتیازات کا شکار دوسرے قبائل بھی اسلام کی جانب مائل ہورہے ہیں کیونکہ اسلام انھیں انسانی وقار عطا کرتا ہے اور دوسرے درجے کے شہری سے بڑھ کر مقام دیتا ہے۔ اسی طرح کا رجحان کچھ عرصہ سے جنوبی امریکہ میں بھی جاری ہے جہاں ورلڈ اسمبلی آف مسلم یوتھ (WAMY) کے دفاتر قائم ہوچکے ہیں ۔ احیائے اسلام کے موجودہ رجحان کی وجہ سے ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب اسلام اپنی عظمت رفتہ حاصل کرکے اللہ کی زمین پر ہر جگہ نافذ العمل ہوگا۔[1] [محمد امین سی کیو] (Muhammad Ameen C.Cave)
[1] ۔ یہ انٹرویو جریدۃ ’المسلمین، کے لیے لیا گیا تھا مگر ہماری خصوصی گزارش پر برادر محمد امین سی کیو نے ازرہ مہربانی یہ انٹرویو ہمارے حوالے کردیا۔ ہم اسے اپنی کتاب میں شامل کرنے پر فخر محسوس کررہے ہیں ۔ (مرتب)