کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 222
کا یہ خوف دنیا میں گناہوں سے بچنے کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ اور مؤثر ڈھال ہے۔ اہل مغرب کواسلام کی طرف متوجہ کرنے والی ایک اور بات رواداری کا اصول ہے۔ علاوہ ازیں روزانہ نماز انسان کو وقت کا پابند بناتی ہے اور پھر ماہ رمضان انسان کو ضبطِ نفس سکھا کر اسے اپنے جذبات اور حواس کو قابو میں رکھنا سکھاتا ہے۔ ایک عظیم اور صاحب علم انسان وقت کا پابند اور ضبط نفس کا عادی ہوتا ہے۔ اسلام کی سب سے بڑی کامیابی، جبر اور خارجی دباؤ کے بغیر انسان کو بااخلاق اور شائستہ بنا دینا ہے۔ مسلمان خواہ کیسا بھی ہو اسے اس بات کا پورا یقین ہوتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے قول وفعل کا جواب دہ ہوگا۔ اس قسم کا احساس اسے گناہوں سے دور رکھتا ہے۔ ہر انسان فطری طور پر نیکی کا رجحان تو رکھتا ہی ہے، اسلام اس رجحان کو بروئے کار لاکر اسے ذہنی اور قلبی سکون عطا کرتا ہے۔ آج کے دور کا مغربی معاشرہ سب سے زیادہ اسی نعمت سے محروم ہے۔ میں نے مختلف مذاہب کا مطالعہ اور مشاہدہ کرکے مختلف طرز زندگی گہری نظر سے دیکھے ہیں اور جس حتمی نتیجے پر پہنچا ہوں وہ یہ ہے کہ اسلام بلاشبہ سب سے مکمل دین ہے۔ کمیونزم میں کچھ فریب کے پہلو پائے جاتے ہیں جن سے سادہ لوح لوگ متاثر ہوجاتے ہیں ، جس طرح کہ مغربی جمہوریت کے اپنے پرستار ہیں ۔ کوئی اور دین زندگی کو اتنا باوقار اور مکمل قرار نہیں دیتا جتنا کہ اسلام، اس لیے اہل فکر وشعور خود بخود اسلام کی طرف مائل ہوجاتے ہیں ۔ اسلام محض ایک فرضی یا خیالی دین نہیں ہے بلکہ اس کی بنیاد قابل عمل اصولوں اور عقائد پر ہے۔ اسلام میں فرقوں اور گروہ بندی کی کوئی گنجائش نہیں ۔ اسلام تو اللہ کی مرضی کی مکمل اطاعت ہے۔[1] [محمد امان ہوبوہم، جرمنی] (Muhammad Aman Hobohum, Germany)
[1] ۔ یقین انٹرنیشنل، 22اگست 1983ء ج:34، ش:7، ص:87