کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 20
’’اطاعت اور امن‘‘کیونکہ اپنے آپ کو اﷲ کی مرضی کے سپرد کر کے ہی انسان کو دنیا اور آخرت میں امن مل سکتا ہے۔ اسلام کا پیغام اﷲ کا پیغام ہے اور یہ انسان کو اس کی فطرت کی گہرائیوں تک متاثر کرتا ہے۔ اس پیغام کا تعلق تمام انسانیت (مرد و عورت) سے ہے کیونکہ ان سب کو اﷲ ہی نے تخلیق کیا ہے مگر اسلام کے نزدیک انسان (بعض دیگر عقائد و نظریات کے برعکس جو انسان کو فطرتاً برا سمجھتے ہیں ) مردود و معتوب نہیں ہے۔پس توحید، الُوہیت کا اعلیٰ ترین تصور ہے جس کی تعلیم دینے کے لیے اﷲ تعالیٰ نے اپنے انبیاء کے ذریعے سے اپنی آیات انسانوں تک پہنچائیں ۔ ابتدا میں یہی علم دے کر حضرت آدم علیہ السلام کو بھیجا گیا اور پھر یہ علم متعدد انبیاء کے ذریعے سے آئندہ نسلوں کو منتقل ہوتا رہا اور بالآخر خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وساطت سے اسے مکمل شکل میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نافذ کر دیا گیا۔
توحیدپر ایمان جہالت کی تاریکیوں کو دور کرکے حقیقت کا اُفق روشن کر دیتا ہے اور وہ حقیقت صرف ایک معبودِ حقیقی ’’اﷲ‘‘ہے، لہٰذا اسلام کوئی نئی اختراع نہیں بلکہ تمام سابقہ انبیاء علیہم السلام کے پیغام توحید کی تائیدو توثیق اور اس کا اقرار و اعلان ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام انبیاء علیہم السلام نے اسی سچائی کا اقرار و اعلان کیا۔ اُ ن سب کے پیغام کی روح ایک ہی ہے کیونکہ اُن سب کوبھیجنے والی ذات ایک ہے۔سب انبیاء علیہ السلام نے اسی عالمگیر حقیقت کا اعلان کیا کہ ایمان کا مرکز اور عبادت کے لائق صرف ایک اﷲ ہی ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
((قُلْ آمَنَّا بِاللّٰهِ وَمَا أُنزِلَ عَلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَىٰ وَعِيسَىٰ وَالنَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ)) (آل عمران:84/3)
’’(اے محمد!) کہہ دیجیے کہ ہم اﷲ پر اور جو کچھ ہم پر نازل کیا گیاہے اس پر ایمان لاتے ہیں ، نیز جو کچھ (حضرت) ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب اور ان کی اولادپرنازل کیا