کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 154
ایک سے دوسرے دور میں منتقلی کا عبوری عرصہ بہت آسان ہو جاتا، بہ نسبت اُن ہنگامی اور متشدد طریقوں کے جن کا تجربہ پچھلے چند سالوں میں (کمیونزم کے نفاذ کی صورت) میں ہوا۔ بہر صورت میرا خیال ہے کہ اسلام میں مجھے ایسے عناصر نظر آتے ہیں جو استحکام پیدا کر سکتے ہیں ، جیسے سادگی ، رسم و رواج سے کنارہ کشی، رواداری اور تحمل، سماجی اور نسلی امتیازات اور تعصبات سے پاک ہونا، توہمات سے خالی ہونا اور ایسی پُر اسرار باتوں سے مبرّا ہونا جو بعض مخصوص لوگوں یا امیر اور با رسوخ افراد کے لیے مختص ہوں ۔ مستقبل میں جدید دور کے کسی دوسرے مذہب سے زیادہ اس کے امکانات کو اچھی طرح سمجھ لیا جائے تو میرے خیال میں انسان کے اعلیٰ ترین سماجی، سیاسی اور مذہبی مقاصد کے حصول کے لیے یہ دین باقی سب مذاہب ، عقائد اور فلسفوں سے بہتر ہے۔[1] [ڈیوڈ عمر نکلسن] (David Omar Nicholson) اسلام نے میرا دل کیسے جیت لیا؟ [ کرنل ڈونلڈ ایس راک ویل (Col. Donald S.Rockwell) ٹیلرول (Taylorville) کے مقام پر امریکی ریاست اِلی نائے (Illinois) میں پیدا ہوئے اور واشنگٹن کے سپرنگ فیلڈ (Springfield) سکول میں تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے اپنی تعلیم واشنگٹن اور کولمبیا کی یونیورسٹیوں میں مکمل کی جہاں کئی علمی اعزازات حاصل کیے۔ کرنل راک ویل ایک شاعر، ادبی نقاد ’’ریڈیو پرسنیلٹیز‘‘ (Radio Personalities) کے چیف ایڈیٹر اور ’Beyond the Brain، اور'Bazar of Dreams' کے مصنف تھے۔ وہ دنیا کے معروف سیاح تھے اور انھوں نے بہت سے مسلمان ممالک کی سیر کی۔] (ایڈیٹر) اسلام میں سادگی، مساجد کی ایمان افروز فضا، مسلمانوں کے دینی ذوق و شوق اور پانچوں وقت اذان پر لبیک کہنے والے لاکھوں نمازیوں کے اعتماد افزا عمل نے مجھے شروع سے متاثرکیے رکھا۔ جب میں نے اسلام قبول کرلینے کا فیصلہ کرلیا تو مجھے بہت سی وجوہ نظر آئیں جو میرے
[1] ۔ اسلامک ریویو،اپریل1935ء ج:23ش:4،ص:108-106