کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 151
صورت میں روح جسم میں واپس آ جاتی ہے اور موت کی صورت میں واپس نہیں آتی۔ یہ آیت مبارکہ ہم پر واضح کرتی ہے کہ روح قبض کرنے سے مراد نیند اور موت دونوں ہیں ۔ پیراسائیکالوجی (Parapsychology) کے مطالعہ سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے۔‘‘ پیرا سائیکالوجی علم نفسیات کی وہ شاخ ہے جو تین انسانی حالتوں سے متعلق ہے جو مندرجہ ذیل ہیں : ٭ بیرونِ جسم تجربہ(OBE): کچھ لوگوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انھیں اس قسم کا تجربہ ہوتا ہے جس میں اُنھیں اپنا جسم کسی اور جگہ یا بستر پر پڑا ملتا ہے۔اسے بیرون جسم تجربہ کہا جاتا ہے۔ جب ایسے مریضوں کا سروے کیا گیاتو اُن میں سے10تا20 فیصد لوگ ایسے ہی تجربے سے گزر چکے تھے۔ ٭ موت سے مشابہ بے ہوشی: شدید بیماری کی حالت میں بعض لوگوں پر ایسا سکتہ یا بے ہوشی طاری ہو جاتی ہے کہ معالج ڈاکٹراُنھیں طبی طور پر مردہ قرار دے دیتے ہیں ۔ لیکن بعض طبی امدادوں سے وہ دوبارہ ہوش میں آ سکتے ہیں ۔ ایسے لوگ ہوش میں آنے کے بعد اس حالت میں دیکھے ہوئے عجیب و غریب واقعات سناتے ہیں ۔ ایسے تجربات قرآن کریم کی روشنی میں سائنسی تجزیہ اور مطالعہ کے قابل ہوتے ہیں ۔ ٭ خواب : خواب دیکھنے کے دوران میں کچھ لوگوں کو پتہ ہوتا ہے کہ وہ خواب دیکھ رہے ہیں ۔ اس کیفیت پر کیے جانے والے سائنسی تجربات سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ نیند کے دوران میں جسم سے ایک چیز نکل جاتی ہے جو اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق ’’روح‘‘ ہے۔ پروفیسر عبداللہ ایلیسن نے مزید بتایا کہ اس کانفرنس میں جب انھوں نے قرآن اور سنت میں موجود ایسے حقائق سُنے جن سے ایسی مخلوقات کا پتہ چلتا ہے جن کی تصدیق سائنس نے بھی کر دی ہے، تو انھیں یہ احساس ہوا کہ قرآن پاک کسی بھی صورت میں انسانی اختراع نہیں ہے بلکہ چودہ سو سال پہلے جو باتیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئیں اُن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ اﷲ کے رسول ہیں ۔ پروفیسر موصوف کہتے ہیں کہ اسی بنا پر میں کلمہ شہادت پڑھ کر مسلمان ہو گیا