کتاب: اسلام ہی ہمارا انتخاب کیوں ؟ - صفحہ 149
حاصل ہوئی۔جب آپ نے اسلام کا دوسرے مذاہب و عقائد سے موازنہ کیا تو آپ کو معلوم ہوا کہ یہ آپ کی قلبی فطرت کے عین مطابق ہے اور آپ کی تمام ضروریات پوری کر سکتا ہے۔ آپ کو ’’قرآن کی بے مثال طبی حیثیت‘‘ پر 29ستمبر سے 6اکتوبر 1985ء تک قاہرہ میں منعقد ہونے والی پہلی اسلامک انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کی دعوت دی گئی جس کا اہتمام مصری میڈیکل سنڈیکیٹ (Medical Syndicate) نے کیا تھا۔ اس کانفرنس میں آپ نے ایک مقالہ ’’نفسیاتی اور روحانی طریقۂ علاج قرآن کریم کی روشنی میں ‘‘ پیش کیااور اس کے علاوہ قرآنِ حکیم کی سورۃالزمر،آیت نمبر:42 کی روشنی میں نیند اور موت کے موضوع پر بھی ایک مقالہ پیش کیاجو آپ نے ڈاکٹر محمد یحییٰ شرفی کے تعاون سے تیار کیا تھا۔ اس کانفرنس میں جو حقائق پیش کیے گئے اُن سے آپ کی آنکھیں کھل گئیں ۔ کانفرنس کے آخری اجلاس میں شیخ الازہر جادالحق، مصر کے وزیر اوقاف ڈاکٹر محمد احمدی اور ڈاکٹر محمد یحییٰ شرفی بھی شامل ہوئے اور اخباری نمائندوں اور ٹیلی وژن کے نامہ نگاروں کی موجودگی میں پروفیسر آرتھر ایلیسن نے کھڑے ہو کر یہ اعلان کیا کہ اسلام ہی سچا دین ہے جو انسان کی پیدائشی فطرت کے عین مطابق ہے۔ پھر انھوں نے کلمہء شہادت کا اقرار کرتے ہوئے اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کیا۔ ہفت روزہ ’’المسلمون‘‘ لندن کودیے گئے انٹرویو میں آپ نے اپنے قبولِ اسلام کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا: ’’برطانیہ کی سوسائٹی برائے نفسیاتی و روحانی مطالعہ کے صدر کی حیثیت سے نفسیات اور متعلقہ مضامین کے مطالعہ کے دوران میں مجھے مذاہب سے واقفیت حاصل ہوئی۔ میں نے ہندومت، بدھ مت اور کچھ دوسرے مذاہب و عقائد کا مطالعہ کیا۔ جب میں نے اسلام کا مطالعہ کیا تو دوسرے مذاہب سے اس کا موازنہ کیا۔ ’’قرآن حکیم کی بے مثال طب‘‘ کے موضوع پر کانفرنس کے دوران میں مجھے یہ احساس ہوا کہ اسلام اور دوسرے مذاہب میں بہت زیادہ فرق ہے، پھر مجھے یقین ہو گیا کہ اسلام ہی سب