کتاب: اسلام دینِ حق - صفحہ 30
باوجود اس دل سے کائنات میں غور وفکر کا نظریہ مخفی نہیں رہ سکتا۔ اور انسان اس وقت تک بے چینی اور اضطراب کی حالت میں رہتا ہے ؛ اور اس وجہ سے اس کا سلوک اور اخلاق متاثر رہتے ہیں جب تک اس پر یہ حقیقت آشکار نہ ہوجائے۔
لوگوں میں ایسے افراد کی تعداد بہت کم ہے جو ملحدانہ عقائد و نظریات کے حامل ہیں۔ اگر اس پر تحقیق کی جائے ؛ او راعداد و شمار جمع کیے جائیں تو ملحد لوگ بہت ہی کم ملیں گے ۔
اس حقیقت کے بیان کرنے کے بعد کہ : بیشک اس کائنات کا خالق اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہے؛ اور بیشک انسان اس کائنات کے افراد میں سے ایک فرد ہے؛ اب ہم یہ سوال کرتے ہیں کہ
کیا اس کائنات کو پیدا کرنے کا کوئی مقصد ہے ؟
اور کیا اس کائنات میں انسان کی بھی کوئی ذمہ داری ہے ؛جسے پورا کرنا چاہیے؟
اور انسان اپنی اس ذمہ داری کو کیسے پہچان سکتا ہے؟
آنے والے صفحات میں ہم ان سوالات کے جوابات کی طرف اختصار کے ساتھ اشارہ کریں گے ؛ ان شاء اللہ [1]
[1] و امریکی صحافیوں اور کالم نگاروں نے ؛ جن کے نام جیمس پاٹرسون اور بیٹرکیم تھے؛ بارہ سال پہلے امریکی معاشرہ میں ایک سروے کیا تھا۔ اور انہوں نے لوگوں سے کئی معاملات میں کئی سوالات پوچھے تھے۔ ان میں سے ایک اللہ تعالیٰ پر ایمان سے متعلق بھی تھا۔ اس سوال پر مثبت جواب کی تعدادبہت زیادہ تھی۔ چنانچہ یہ دونوں لکھتے ہیں کہ : ۹۸ فیصد امریکی ؛ جن پر یہ تحقیق کی گئی وہ اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہیں۔
[کتاب ’’یوم ان اعترفت امریکہ بالحقیقۃ ص۱۵۷]