کتاب: اسلام دینِ حق - صفحہ 17
اعصاب کا نظام؛خون کا نظام؛سانس لینے کا نظام؛ اورخون صاف کرنے کے اعضاء۔ اور ایسے ہی دیگر انسانی اعضاء……؛یہ سارے نظام انسان کے جسم میں کیسے پائے جاتے ہیں۔ اور یہ خود بخود انسان کے علم اور ارادہ کے بغیرکام بھی کرتے ہیں؟
٭ خون کا نظام دل کے ساتھ جڑا ہوا ہوتا ہے۔دل خشک گوشت کا ایک ٹکڑا ہے؛ اس کے ساتھ نالیوں اوررگوں کا جال ملا ہوا ہوتا ہے جو کہ باقی تمام جسم تک پہنچتا ہے۔ اور یہ تمام جال اندر سے کھلا ہوتا ہے۔ اور جسم کے تمام خلیوں تک پہنچتا ہے۔ ایک جسم میں سات ارب سے زیادہ خلیے ہوتے ہیں۔ اوریہ سب کچھ دل کی مسلسل حرکت اور خون کی گردش سے ہی ممکن ہے۔ دل سے خون کی حرکت چار اطراف کوہوتی ہے:
دل سے جسم کی طرف اور پھر جسم سے دل کی طرف۔
پھیپھڑوں کی طرف؛ تاکہ وہاں سے آکسیجن حاصل کریں۔ اور پھر پھیپھڑوں سے دل کی طرف تاکہ وہاں سے سارے جسم میں پمپ کیا جاسکے۔
٭ جب انسان ماں کے پیٹ میں بچہ تھا؛ تو اس میں یہ دل کیسے پیدا کردیا گیا؟
اور پھر کیسے اسے رگوں کے ایک جال کے ساتھ جوڑ دیا گیا تاکہ پورے جسم کے تمام اجزاء تک اس کی رسائی ہوجائے ؟
پھر دل ہی کیوں حرکت کرتا ہے؛ وہ ہمیشہ بندہوتا اور کھلتا ہے۔ اوردل کی حرکت موت کے وقت ہی ختم ہوتی ہے؟
اور وہ کون ہے جو اس منظم شکل میں دل کو حرکت دے رہا ہے؟ نہ ہی اسے اکتاہٹ ہوتی
[1]
[1] س پر کلوننگ کے عمل سے رد نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے کہ کلوننگ اصل میں نراور مادہ سے تلقیح شدہ خلیے لیکر ان پر کام کیا جاتا ہے۔ اس لیے کہ مؤنث اور مذکر کے وجود کا اصل ان دو خلیوں کا ملاپ ہے؛ جو بعد میں تقسیم ہو جاتے ہیں۔ اور ان کے نتیجہ میں نر اور مادہ میں ہزاروں لاکھوں خلیے پیدا ہوتے ہیں۔اور ان دونوں کے جسموں میں ہر ایک خلیہ دو خلیوں سے پیوندکاری[اوران کے ملاپ] کا نتیجہ ہو تا ہے۔لیکن اگر یہی لوگ صرف ایک مرد یا ایک عورت کے خلیہ سے ان کی پیوند کاری اور ملاپ سے قبل بچہ پیدا کرنا چاہیں تو ایسا کرنا ممکن نہیں۔