کتاب: اسلام اور مستشرقین - صفحہ 139
رات کو سخت سردی پڑی تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے منادی نے ’’دافئوا أسراکم‘‘ کی آواز لگائی ، جس کا معنی تھا کہ اپنے قیدیوں کو گرم کپڑے فراہم کرو۔ لیکن قبیلہ بنوکنانہ کی زبان میں اس کا مطلب قتل کرنے کا تھا لہٰذا ضرار بن أزور جو قیدیوں کی نگرانی پر مامور تھے اور وہ کنانی تھے،انہوں نے مالک بن نویرہ کو قتل کر دیا۔حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ چیخ وپکار سن کر باہر نکلے تو انہیں اس معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے اسے اللہ کی تقدیر قرار دیا۔ اس کے قتل کے بعد حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے اس کی بیوی سے شادی کر لی۔ مالک بن نویرہ کے بھائی نے حضرت ابوبکر اور حضرت عمررضی اللہ عنہ سے اس بارے بات کی تو حضرت عمر نے حضرت ابوبکر کو خالد بن ولید رضی اللہ عنہم کو معزول کرنے کا مشورہ دیا۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مالک بن نویرہ کے قتل کے معاملے میں توحضرت خالد رضی اللہ عنہ کی معذرت قبول کر لی اور اس کی دیت ادا کر دی لیکن اس کی بیوی سے شادی کے معاملے میں انہیں سرزنش کی کہ یہ اہل عرب کی روایت کے خلاف ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق نے حضرت خالد رضی اللہ عنہ کو ان کے عہدے پر برقرار رکھا۔ اس روایت کو ابن الاثیر (متوفی ۶۳۰) اور ابن خلدون (۸۰۸ھ)رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے15. جبکہ مالک بن نویرہ کے قتل کی کیفیت کو کچھ فرق کے ساتھ بیان کرتے ہوئے تقریباً ایسا ہی واقعہ امام ابن کثیر (متوفی ۷۷۴)  نے بھی نقل کیا ہے۔ 16 اس واقعے پر مزید تبصرہ سے پہلے ہم یہ بیان کرنا چاہیں گے کہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ موتہ کے موقع پر ’سیف اللہ‘ یعنی اللہ کی تلوار قرار دیا تھا اور اسی وقت سے ان کا نام ہی یہی پڑ گیاتھا۔ 17 بروکلمان نے یہ واقعہ یعقوبی اور اصفہانی سے نقل کیا ہے۔ ’’تاریخ یعقوبی‘‘ کے مصنف کانام احمد بن ابی یعقوب (متوفی ۲۹۰ھ) ہے۔اہل علم کی ایک جماعت نے تاریخ کی اس کتاب کو شیعہ امامیہ فرقے کے منہج پر لکھی گئی تواریخ کے مصادر میں سے شمار کیا ہے کیونکہ صاحب کتاب نے خلفائے ثلاثہ حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے لیے خلیفہ کا لفظ استعمال نہیں کیا ہے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا وصی قرار دیا ہے۔اس تاریخ میں حضرت خالد بن ولید کے علاوہ خلفائے ثلاثہ، حضرت عائشہ، حضرت عمرو بن العاص اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے بھی جھوٹی اور