کتاب: اصلاحی جلسوں کی اصلاح کی ضرورت - صفحہ 16
پردہ حقائق سے ناواقف ہوتے ہیں وہ اشتہار میں نام دیکھ کراوراسٹیج سے غیر حاضر پاکر اس شخص کے بارے میں بد ظنی میں مبتلا نہ ہوتے ہوں گے کہ اس شخص نے شرکت کا وعدہ کرکے وعدہ خلافی کی اور حاضر نہ ہوا۔ایسی بدظنی یا غلط فہمی کا ازالہ کیسے ہو سکتا ہے؟ کیا اس قسم کے جلسے والے اتنی ہمت وجرأت اور حقیقت پسندی کا ثبوت دیں گے کہ جلسے میں عوام الناس کے سامنے یہ وضاحت کردیں کہ فلاں شخص کی غیر حاضری کی اصل وجہ یہ ہے؟ آخر میں ایک بار پھر عرض کروں گا کہ جلسوں کے سلسلے میں میری معروضات کا غلط مطلب ہرگز نہ نکالا جائے۔میں علی الاطلاق جلسوں پر نقد نہیں کرتا بلکہ ان میں کچھ اصلاحات کا طالب ہوں جو شرعاً اور عقلاً ضروری ہیں اور میں اس مطالبے میں منفرد اور اکیلا نہیں ہوں بلکہ اہل علم وفضل کی ایک جماعت میرے ساتھ ہے جیسا کہ مضمون کے شروع میں تذکرہ آچکا ہے۔اس کے علاوہ شخصی ملاقاتوں میں اس موضوع پر تبادلہ خیال پر بھی بہت سارے علما اور قوم کے بہی خواہوں نے اسی قسم کے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔اس لیے مجھے امید ہے کہ جلسوں اور کانفرنسوں کا اہتمام کرنے والے ادارے،تنظیمات اور افراد ان گزارشات پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور اپنے پروگراموں کو زیادہ مفید اور زیادہ ثمر آور بنانے کی ہر ممکن جد وجہد کریں گے۔ إن أرید إلا الإصلاح ما استطعت وما توفیقی إلا باللّٰہ،علیہ توکلت وإلیہ أنیب۔ 8090809155 asadaazmi@ymail.com