کتاب: اثبات رفع الیدین - صفحہ 53
چیلنج
(124) اب بھی تارکین رفع الیدین میں سے جو شخص مباہلہ کرنا چاہے ہم ہر وقت تیار ہیں۔
منکرین رفع الیدین کے دلائل اور ان کے جوابات
(1) جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا :
مَالِی اراکُمْ رَافِعِیْ اَیْدِیْکُمْ کَاَنَّہَا اَذنَابُ خَیْلٍ شَمْسٍ اُسْکُنُوْا فِیْ الصَّلٰوۃِ(صحیح مسلم بَابُ الْاَمْرِ بِالسَّکُوْنِ فِی الصَّلٰوۃِ وَالنَّہْی عَنِ الْاَشَارَۃِ بِالْیَدِ رَفَعِہُمَا عِنْدَ السَّلَامِ)
کیابات ہے میں تم کو سرکش گھوڑوں کی دموں کی طرح ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھتا ہوں نماز میں حرکت نہ کیاکرو۔
(الف) اوّل تو منکرین کو امام نووی نے باب باندھ کر ہی جواب دے دیا کہ یہ تشہد کے متعلق ہے۔
(ب) دوسرا خود امام مسلم نے ہی مفصل حدیث لاکر فیصلہ کر دیا کہ یہ سلام کے متعلق ہے۔
جابر بن سمرہ کہتے ہیں کہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی جب ہم نے السلام علیکم السلام علیکم کہا۔