کتاب: اثبات رفع الیدین - صفحہ 35
کہ تم نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو(بخاری)
(82) ذَھَبَ الْاَوْزَاعِیُّ وَالْحمیْدِیُّ وَ جَمَاعَۃٌ وَغَیْرُھُمَا اِلٰی اَنَّہٗ وَاجِبٌ وَاَنَّہٗ تَفْسُدُ الصَّلوٰۃُ بِتَرْکِہٖ
امام اوزاعی اور حمیدی اور ایک جماعت کا یہ مذہب ہے کہ رفع الیدین واجب ہے۔ اور اس کے چھوڑنے سے نماز فاسد ہو جاتی ہے۔
(83) وَمِنَ الدَّلِیْلِ لِوَجوبہٖ اَنَّ مَالِکَ بْنَ الْحُوَیْرِثِ رَاَی النَّبِیّ صلی للّٰهُ علیہ وسلم یَفْعَلُہٗ فِی الصَّلوٰۃِ وَقَالَ لَہٗ وَ لِاَصْحَابِہٖ صَلُّوْا کَمَا رَاَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ وَالْاَمْرُ لِلْوَجُوْب(جزء سبکی ص 11)۔
اور رفع الیدین کے وجوب کی دلیل یہ ہے کہ مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں عندالرکوع رفع الیدین کرتے دیکھا۔ بعدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مالک بن حویرث و دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو فرمایا تم بھی اسی طرح نماز پڑھا کرو جس طرح میں نے پڑھی ہے اور حکم وجوب کے لئے ہوتا ہے لہٰذا رفع الیدین واجب ہے۔
(84) سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں صحابہ کو فرمایا:
اُصَلِّیْ بِکُمْ صَلوٰۃَ رَسُوْل اللّٰهِ صلی للّٰهُ علیہ وسلم الَّتِیْ یُصَلِّی وَ یَأْمُرُ بِھَا
آؤ میں تم کو وہ نماز پڑھاؤں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے اور جس کا حکم دیا کرتے تھے۔ پھر سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے شروع