کتاب: اثبات رفع الیدین - صفحہ 20
المرام ص 46)۔
(42) سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سنت کے پروانے نے(کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ)فرما کر اور موجب روایت بیہقی آخر میں(حَتّٰی لَقِیَ اللّٰه)لا کر یہ ثابت کر دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابتدائے نبوت سے لے کر اپنی عمر کی آخری نماز تک رفع الیدین کرتے رہے۔
امام علی ابن المدینی کا فیصلہ
(43) امام ابن مدینی امام بخاری کے استاذ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ھٰذَا الْحَدِیْثُ عِنْدِیْ حُجّۃٌ عَلَی الْخَلْقِ کُلُّ مَنْ سَمِعَہٗ فَعَلَیْہِ اَنْ یَّعْمَلَ بِہٖ لِاَنَّہٗ لَیْسَ فِیْ اِسْنَادِہٖ شَئٌ(تلخیص الجیر ص 81)
کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث میرے نزدیک تمام مخلوق پر حجت ہے کیونکہ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فوت ہونے تک رفع الیدین کرنا ثابت ہے۔ پس جو مسلمان اس حدیث کو پڑھے یا سنے اس پر رفع الیدین کرنا لازم ہے کیونکہ اس کی سند میں کسی کو کلام نہیں۔
؎ کرو دوستو! دل سے اطاعت نبی کی نہیں فرض تقلید تم پر کسی کی
سیدنا ابوقلابہ رضی اللہ عنہ کی شہادت(گواہی)
(44) ابوقلابہ نے مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کو دیکھا: