کتاب: اثبات رفع الیدین - صفحہ 11
گویا دو رکعت میں پچاس اور چار رکعتوں میں سو نیکیوں کا اضافہ ہو جاتا ہے۔ بد قسمت ہے وہ انسان جو اس نعمت اتباع سنت اور نیکیوں سے محروم رہتا ہے۔
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الْمُتَّبِعِیْنَ لِلْکِتَابِ وَالسُّنَّۃِ و بَاعِدْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ التَّارِکِیْنَ آمِیْن۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رفع الیدین پر ہمیشگی کرنا
(17) عَنْ اَبِی بَکْرِ نِ الصِّدِیْقِ قَالَ صَلَّیْتُ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی للّٰهُ علیہ وسلم فَکَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ اِذَا افْتَتَحَ الصَّلوٰۃَ وَاِذَا رَکَعَ وَاِذَا رَفَعَ رَاْسَہٗ مِن الرُّکُوْعِ
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میںنے تمام عمر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ہمیشہ شروع نماز اور رکوع میں جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے۔
(بیہقی جلد2صفحہ 73 تلخیص الجیرصفحہ 82جزء سبکی صفحہ 6 تاریخ خلفاء صفحہ 40)
اس حدیث سے صرف رفع الیدین کا ثبوت ہی نہیں ملتا بلکہ ابوبکر رضی اللہ عنہ جیسے جلیل القدر و المنزلت قدیم الالسلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یارِ غار ہمیشہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہنے والے(کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ)کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے رفع الیدین نقل کر رہے ہیں جس سے متنازعہ فیہ رفع الیدین کے دوام میں کوئی شبہ باقی نہیں رہتا۔(تحقیق الراسخ صفحہ 77)