کتاب: اثبات رفع الیدین - صفحہ 10
وَاِذَا رَکَعْتَ وَاِذَا رَفَعْتَ رَاسَکَ مِنَ الرَّکُوْعِ
کہ ہر ایک چیز کیلئے زینت ہے اور نماز کی زینت شروع نماز اور رکوع جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کرنا ہے۔
(جز ء بخاری صفحہ 21)
(14) امام ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ھُوَ مِنْ تَمَامِ الصَّلوٰۃِ
کہ نماز میں رفع الیدین کرنا نماز کی تکمیل کا باعث ہے۔(جزء بخاری صفحہ 17 و تلخیص الجیر ص 28)
(15) عبدالملک فرماتے ہیں:
سَئَالْتُ سَعِیْدَ بْنَ جُبَیْرٍ عَنْ رَفْعِ الْیَدَیْنِ فِی الصَّلوٰۃِ فَقَالَ ھُوَ شَئٌ تُزَیِّنُ بِہٖ صَلوٰتَکَ۔(جزء بخاری صفحہ 16 و بیہقی جلد6ص 75)
کہ میں نے سعید بن جبیر سے نماز میں رفع الیدین کرنے کی نسبت دریافت کیا تو انہوں نے کہا یہ وہ چیز ہے کہ تیری نماز کو مزین کر دیتی ہے
(16) سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
مَنْ رَفَعَ یَدَیْہِ فِی الصَّلوٰۃِ لَہٗ بِکُلِّ اِشَارَۃٍ عَشْرُ حَسَنَاتٍ
کہ نماز میں ایک دفعہ رفع الیدین کرنے سے دس نیکیوں کو ثواب ملتا ہے(فتاویٰ ابن تیمیہ ص 376 و مجمع الزوائد صفحہ تلخیص الجیر ص 82)