کتاب: انسانیت موت کے دروازے پر - صفحہ 8
رحلت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللّٰهِ وَالْفَتْحُ (1) وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللّٰهِ أَفْوَاجًا (2) فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا (3) ۔
جب اللہ کی مدد آ گئی اور مکہ فتح ہوا، تم نے دیکھ لیا کہ لوگ دین خداوندی میں فوج در فوج داخل ہو رہے ہیں۔ اب تم اللہ کی یاد میں مصروف ہو جاؤ اور استغفار، بے شک وہی توبہ قبول کرنے والا ہے۔
آخری حج کی تیاری
جب یہ سورت نازل ہوئی تو پیغمبرانسانیت نے اللہ کی مرضی کو پا لیا کہ اب وقت رحلت قریب آ گیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اس سے پہلے خانہ کعبہ میں تطہیر حرم کا آخری اعلان کر چکے تھے کہ آئندہ کسی مشرک کو اللہ کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی اور کوئی برہنہ شخص خانہ کعبہ کا طواف نہیں کر سکے گا۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ہجرت کے بعد فریضۂ حج ادا نہیں فرمایا تھا۔ اب سنہ 10 ہجری میں آرزو پیدا ہوئی کہ سفر آخرت سے پہلے تمام امت کے ساتھ مل کر آخری حج کر لیا جائے۔ بڑا اہتمام کیا گیا کہ کوئی عقیدت