کتاب: انسانیت موت کے دروازے پر - صفحہ 16
پنجگانہ کی پابندی کرو، رمضان کے روزے رکھو، خوش دلی سے اپنے مالوں کی زکوٰۃ نکالو۔ اللہ کے گھر کا حج کرو۔ حکام امت کے احکام مانو اور اپنے اللہ کی جنت میں جگہ حاصل کر لو۔ ‘‘ آخر میں فرمایا۔ وانتم تسالون عنی فما انتم قائلون۔ ایک دن اللہ تعالیٰ تم لوگوں سے میرے متعلق گواہی طلب کرے گا، تم اس وقت کیا جواب دو گے ؟ اس پر مجمع عام سے پر جوش صدائیں بلند ہوئیں۔ انک قدبلغت: اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)!آپ نے تمام احکام پہنچا دئیے۔ وادیت: اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)!آپ نے فرض رسالت ادا کر دیا۔ ونصحت:اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)!آپ نے کھرے کھوٹے کا الگ کر دیا۔ اس وقت حضورسرورعالم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی انگشت شہادت آسمان کی طرف اٹھی۔ ایک دفعہ آسمان کی طرف اٹھاتے تھے اور دوسری دفعہ مجمع کی طرف اشارہ فرماتے تھے اور کہتے جاتے تھے۔ اللھم اشھد اے اللہ!خلق خدا کی گواہی سن لے۔ اللھم اشھد اے اللہ!مخلوق خدا کا اعتراف سن لے۔ اللھم اشھد اے اللہ!گواہ ہو جا۔ اس کے بعد ارشاد فرمایا۔ ’’جو لوگ موجود ہیں، وہ ان لوگوں تک جو یہاں موجود نہیں ہیں، میری