کتاب: انسان کی عظمت اور حقیقت - صفحہ 47
کمل من الرجال کثیر، ولم یکمل من النساء الا مریم بنت عمران، و آسیة امراة فرعون و فضل عائشة علی النسآء کفضل الثرید علی سائر الطعام (اخرجہ البخاری و مسلم من حدیث ابی موسیٰ)
مردوں میں تو کتنے ہی کامل انسان گزرے ہیں مگر عورتوں میں عمران کی بیٹی مریم اور فرعون کی بیوی آسیہ کے علاوہ کوئی بھی کامل عورت نہیں گزری اور عائشہ رضی اللہ عنہا کو تمام عورتوں پر اسی طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح ثرید کو تمام کھانوں پر۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی کافی عرصہ تک زندہ رہیں، ان کے لئے کون سا کمال مانو گے؟ وگرنہ بصورتِ دیگر آپ کی یہ عبارت اجرائے نبوت کو مقتضی ہے علاوہ ازیں یہ سوال ہی غلط ہے۔ انسان کا نبی ہونا باعث تعجب بات نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کتنے ہی انبیاء کو مبعوث فرمایا ہے:
اَللّٰهُ يَصْطَفِيْ مِنَ الْمَلٰۗىِٕكَةِ رُسُلًا وَّمِنَ النَّاسِ[1]
بلکہ اس بارے میں متعجب ہونا کافروں کا کام ہے، جن کا ذکر خود قرآن میں موجود ہے:
اَكَانَ لِلنَّاسِ عَجَبًا اَنْ اَوْحَيْنَآ اِلٰى رَجُلٍ مِّنْھُمْ اَنْ اَنْذِرِ النَّاسَ وَبَشِّرِ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَنَّ لَھُمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَ رَبِّهِمْ ڼ قَالَ الْكٰفِرُوْنَ اِنَّ ھٰذَا لَسٰحِرٌ مُّبِيْنٌ Ą[2]
کیا لوگوں کو تعجب ہوا ہے کہ ہم نے انہی میں سے ایک مرد کو حکم بھیجا کہ لوگوں کو ڈراؤ اور ایمان لانے والوں کو خوشخبری دے دو کہ ان کے رب کے ہاں ان کا سچا درجہ ہے۔ (ایسے شخص کی نسبت) کافر کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادوگر ہے۔
[1] الحج:75
[2] يونس:2