کتاب: انسان کی عظمت اور حقیقت - صفحہ 104
قال: ایک دیہاتی حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک گوہ لے کر آیا ……(الی قولہ) جانوروں نے بھی یہ گواہی دی (۱)(ص63-64)
مشہور ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک گوہ لایا اور کہنے لگا کہ اگر یہ گوہ کلمہ پڑھے تو میں مسلمان ہونے کے لئے تیار ہوں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گوہ سے مخاطب ہوئے تو اس نے کلمہ پڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے نبی ہونے کی تصدیق کر دی اس پروہ دیہاتی بھی مسلمان ہوگیا۔
اقول: یہ واقعہ ضب جھوٹا اور موضوع ہے حافظ ابن کثیر نے البدایۃ والنہایۃ ص149-150ج6میں یہ واقعہ بحوالہ بیہقی ذکر کیا ہے مگر اس کی سند میں محمد بن علی بن الولید اسلمی راوی ہے جسے امام عقیلی منکر الحدیث کہتے ہیں نیز حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ مذکورہ واقعہ کو بیہقی سے نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں :
قال البیهقی روی ذلك عن عائشة و ابی هریرة وما ذکرناه هو امثل الاسانید فیه وهو ایضا ضعیف والحمل فیه علی هذا السلمی .
امام بیہقی فرماتے ہیں کہ سیدہ عائشہ اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما سے اس طرح کا واقعہ مروی ہے لیکن تمام اسانید ایک جیسی ہونے کی وجہ سے ضعیف ہیں کیونکہ ان اسانید کا دارو مدار علی السلمی پر ہے۔امام ذہبی میزان الاعتدال میں امام بیہقی کا یہ قول نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں :
قلت صدق والله البیهقی فانه خبر باطل[1]
میں کہتا ہوں کہ اللہ کی قسم بیہقی نے سچ کہا ہے کیونکہ یہ واقعہ جھوٹا ہے۔
جھوٹے قصے بیان کرکے مخلوق کی کونسی رہنمائی کی جارہی ہے؟مگر کیا کریں کہ اہل معرفت کی دنیا ہی نرالی ہے۔
[1] میزان الاعتدال ص105ج3