کتاب: انکارِحدیث کا نیا روپ جلد 2 - صفحہ 55
مختصر کوائف و احوال صحابہ رضی اللہ عنہم سبقت اسلام کے اعتبار سے چند اصحاب رسول اللہ اس بارے میں اصحاب سیر و تاریخ کے مابین بہت اختلاف پایا جاتا ہے کہ مردوں میں سب سے پہلے اسلام کون لایا تھا، مگر عورتوں کے متعلق تو سب کا اتفاق ہے کہ ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا پہلی مومنہ تھیں۔ ثعلبی رحمہ اللہ نے تو اس پر اجماع نقل کیا ہے۔ مشہور مورخ ابن اسحاق رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’سب سے پہلے ایمان لانے والی ہستی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی تھی، پھر حضرت علی نے دس سال کی عمر میں اسلام قبول کیا پھر ان کے بعد حضرت زید، پھر حضرت ابوبکر صدیق ایمان لائے اور اپنے اسلام کا اعلان کیا۔ پھر اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائی، چنانچہ آپ کی دعا سے حضرت عثمان، حضرت زبیر، حضرت عبدالرحمٰن بن عوف، حضرت سعد بن ابی وقاص اور حضرت طلحہ نے اسلام قبول کیا۔ یہ وہ آٹھ افراد ہیں جنہوں نے اسلام قبول کرنے میں دوسرے تمام انسانوں کے مقابلہ میں سبقت کی ہے۔‘‘ [1] جبکہ ابو الحسن مسعودی نے بعض لوگوں سے حضرت بلال کا اسلام قبول کرنے والوں میں اولین شخص ہونا نقل کیا ہے۔ [2] مسعودی ہی نے بعض دوسرے لوگوں سے حضرت خباب بن الأرت کو بھی اسلام قبول کرنے والوں میں پہلا شخص بیان کیا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اپنے اسلام کو ظاہر کرنے والے وہ پہلے شخص تھے۔ [3]، لیکن بقول باوردی رحمہ اللہ: ’’بسند صحیح مروی ایک مرسل حدیث کی روشنی میں حضرت خباب بن الأرت اولین چھ اسلام قبول کرنے والے اشخاص میں سے چھٹے تھے۔‘‘ [4] حافظ زین الدین عراقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’اہل سیر کے نزدیک معروف ہے کہ حضرت زبد بن حارثہ رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے قبل اسلام قبول کیا تھا۔‘‘ [5] حافظ ابن الصلاح بھی فرماتے ہیں کہ: ’’بعض لوگ کہتے ہیں کہ جس پہلے شخص نے اسلام قبول کیا وہ زید بن حارثہ
[1] السیر والمغازی لابن اسحاق: ص 139-140، سیرۃ ابن ہشام: 1/257، 262، 264، 266، 269، فتح المغیث للعراقی: ص 359، فتح المغیث للسخاوی: 4/126، تدریب الراوی: 2/227 [2] شرح مسلم للنووی: 6/115، تدریب الراوی: 2/228 [3] الاستیعاب: 2/437، اسد الغابۃ: 2/114، الاصابۃ: 1/416، تہذیب التہذیب: 3/133، سیر أعلام النبلاء: 2/324، تدریب الراوی: 2/288 [4] المعجم للطبرانی: 4/62، الحلیۃ لابی نعیم: 1/143، الحاکم: 3/382 [5] التقیید والإیضاح: ص 266