کتاب: انکارِحدیث کا نیا روپ جلد 2 - صفحہ 46
لوگوں کے لئے ظاہر کیا گیا ہے۔ ان سب کی عدالت اللہ عزوجل اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثنا کے ساتھ ثابت ہے۔ اس سے زیادہ عادل اور کون ہو سکتا ہے جس سے کہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت و نصرت کے سبب راضی ہوا ہو؟ اس سے افضل نہ کوئی تزکیہ ہو سکتا ہے اور نہ اس سے اکمل کوئی تعدیل‘‘۔ 11- امام ہیثمی رحمہ اللہ نے ’’باب لا تضر الجهالة بالصحابة لأنهم عدول‘‘ کے تحت ایک حدیث یوں نقل کی ہے: ’’عَنْ حَميد قَالَ كُنَّا مَعَ أنس بن مالك فَقَالَ وَاللّٰه مَا كل مَا نُحَدِّثكم عَنْ رَسُول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم سمعنَاه مِنْهٗ وَلٰكِن لَمْ يَكُنْ يكذب بَعْضُنَا بَعضاً‘‘ [1] ’’حمید روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا قسم اللہ کی ہم تم سے جس قدر احادیث عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریق سے روایت کرتے ہیں اس میں ساری کی ساری وہ نہیں ہوتیں جو ہم نے براہ راست آں صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوں، (بلکہ بعض احادیث ہمیں دوسرے صحابہ کے واسطہ سے ملی ہیں) لیکن چونکہ صحابہ کرام کذب بیانی نہیں کر سکتے (لہٰذا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کر دیتے ہیں)۔‘‘ 12- قتادہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ایک حدیث روایت کی، ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث خود سنی ہے؟ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہاں، مجھے یہ حدیث ایک ایسے شخص نے بیان کی ہے جو جھوٹ نہیں بولتا۔ قسم اللہ تعالیٰ کی ہم لوگ جھوٹ نہیں بولتے بلکہ ہم تو یہ بھی نہیں جانتے کہ جھوٹ ہوتا کیا ہے؟۔‘‘ [2] 13- حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ماكل الحديث سمعناه من الرسول صلي اللّٰه عليه وسلم كان يحدثنا أصحابه عنه كانت تشغلنا عنه رعية الإبل‘‘ [3] یعنی ’’ہم نے ہر حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست نہیں سنی ہے بلکہ جب ہم اپنے اونٹوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب آں صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر ہمیں بیان کر دیتے تھے۔‘‘ 14- امام حاکم رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں: ’’و أصحاب رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم كانوا يطلبون ما يفوتهم سماعه من رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم من أقرانهم و ممن هو أحفظ منهم و كانوا يشددون علي من يسمعون منه‘‘ [4]
[1] رواہ الطبرانی فی الکبیر وقال الہیثمی ورجالہ رجال الصحیح (مجمع الزوائد: 1/153) [2] مفتاح الجناح للسیوطی: ص 125 [3] رواہ احمد وقال الہیثمی ورجالہ رجال الصحیح (مجمع الزوائد: 1/154) [4] معرفۃ علوم الحدیث: ص 14