کتاب: انکارِحدیث کا نیا روپ جلد 2 - صفحہ 41
لوگ جو ان کے بعد والے ہیں۔‘‘
ایک دوسری حدیث میں ’’خَيْرُ أمتي‘‘ کے بجائے ’’خَيْرُ النَّاسِ‘‘ کے الفاظ بھی مروی ہیں۔ علامہ سخاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: ’’اس حدیث میں قرن النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مراد وہ زمانہ ہے جس میں کہ صحابہ کرام تھے۔‘‘ [1]
(4) ’’خَيْرُ هَذِهِ الْأُمَّةِ الْقَرْنُ الَّذِينَ بُعِثْتُ فِيهِمْ‘‘ [2]
یعنی ’’اس امت کے بہترین لوگ اس زمانہ کے ہیں کہ جن کے درمیان مجھے مبعوث کیا گیا ہے۔‘‘
(5) ’’مَنْ سَبَّ أَصْحَابِي فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللّٰهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ‘‘ [3]
یعنی ’’جس شخص نے میرے صحابہ کو گالیاں دیں اس پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہو۔‘‘
(6) ’’لَا تَمَسُّ النَّارُ مُسْلِمًا رَآنِي أَوْ رَأَى مَنْ رَآنِي‘‘ [4]
یعنی ’’اس مسلمان کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی جس نے مجھے دیکھا یا اسے دیکھا جس نے مجھے دیکھا۔‘‘
(7) ’’أكرِموا أصحابي فَإِنَّهُمْ خيارُكم ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ يظهرُ الكذبُ‘‘ [5]
یعنی ’’میرے صحابہ کا احترام کرو، کیونکہ وہ تم سب سے بہتر لوگ ہیں پھر وہ لوگ جو ان کے بعد والے ہیں اور پھر وہ لوگ جو ان کے بعد والے ہیں۔ ان کے بعد پھر جھوٹ عام ہو جائے گا۔‘‘
(8) ’’يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ، يَأْتُونَكُمْ مِنَ الْأَحَادِيثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ، وَلَا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ، لَا يُضِلُّونَكُمْ، وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ‘‘ [6]
یعنی ’’آخری زمانہ میں کچھ جھوٹے دجال ہوں گے جو تمہارے پاس ایسی احادیث لائیں گے کہ جو نہ تم نے سنی ہوں گی اور نہ تمہارے آباء و اجداد نے۔ اپنے آپ کو ان سے بچاؤ کہ وہ کہیں تمہیں گمراہ کر کے فتنوں میں مبتلا نہ کر دیں۔‘‘
(9) ’’إِنَّ اللّٰه اختار أَصْحَابِيْ عَلَى الثَّقلين سوى النَّبِيِّيْن وَالْمُرْسَلِيْن‘‘ [7]
[1] فتح المغیث للسخاوی: 4/96
[2] فتح الباری: 7/6 بحوالہ مسند احمد
[3] صحیح الجامع الصغیر للألبانی 1685
[4] جامع الترمذی مع تحفۃ الأحوذی: 4/358 (نقل الألبانی تحسینہ)
[5] مشکوۃ المصابیح: ج 3 (و صححہ الألبانی)
[6] مسند احمد ج 2 ص 349، صحیح مسلم، التعلیق علی العقیدۃ الطحاویۃ فقرۃ 31، صحیح الجامع الصغیر للألبانی: 2/1354
[7] مسند البزار، کشف الأستار 2763، مجمع الزوائد للہیثمی: 10/16، الإصابۃ لابن حجر: 1/21، فتح المغیث للسخاوی: 4/96