کتاب: انکارِحدیث کا نیا روپ جلد 2 - صفحہ 18
وفات کے بعد اسلام قبول کرے؟۔ اس کا جواب یہ ہے کہ جس شخص نے آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کفر کی حالت میں دیکھا ہو لیکن آپ کی وفات کے کچھ عرصہ بعد اسلام قبول کرے، مثال کے طور پر سفیر قیصر تو وہ ہرگز صحابی شمار نہ کیا جائے گا[1]۔ [2] (و) کیا وہ جنات بھی صحابہ میں شامل ہیں جنہوں نے بحالت اسلام نبی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا؟ -- اس سوال کا جواب یہ ہے کہ بلاشبہ وہ جنات بھی صحابہ میں شامل ہیں جنہوں نے نبی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے تھے، کیونکہ آں نبی صلی اللہ علیہ وسلم قطعی طور پر ان کی طرف بھی مبعوث کئے گئے تھے اور انسانوں کی طرح جنات کو بھی مکلف قرار دیا گیا ہے۔ ان میں گناہگار اور نیکوکار ہر دو طرح کے جن ہیں، چنانچہ امام ابن حزم اندلسی رحمہ اللہ اپنی مشہور کتاب ’’المحلی‘‘ کی کتاب الأقضية میں فرماتے ہیں کہ ’’جس نے جنات کے صحابی نہ ہونے پر اجماع کا دعویٰ کیا ہے، اس نے امت پر جھوٹ باندھا ہے کیونکہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے یہ علم عطا فرمایا ہے کہ جنوں میں سے ایک فرد ایمان لایا اور اس نے نبی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے قرآن کریم سنا، پس وہ بھی فضلاء صحابہ میں سے ہیں۔ ابو موسیٰ المدینی رحمہ اللہ نے بعض جنات کو کہ جنہیں وہ جانتے تھے اپنی کتاب ’’الصحابۃ‘‘ میں تخریج فرمایا ہے۔ علامہ ابن الاثیر رحمہ اللہ کا ابو موسیٰ المدینی کی اس تخریج پر اس لئے نکارت فرمانا کہ اس دعویٰ کے قابل حجت ہونے کی کوئی سند نہیں ہوتی، ناقابل التفات ہے۔‘‘ [3] (ز) کیا وہ لوگ بھی صحابہ میں شمار ہوں گے جنہیں بحالت خواب یا بذریعہ کشف و کرامت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار ہوا ہے؟۔ اس کا جواب یہ ہے کہ وہ اولیاء جن کو بذریعہ کشف و کرامت نبی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار ہوا ہے وہ دائرہ صحابیت سے خارج ہیں۔ [4] اسی طرح وہ شخص بھی کہ جس نے خواب کی حالت میں آں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کیا صحابہ میں داخل نہیں ہے جیسا کہ علامہ بلقینی رحمہ اللہ اور حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ وغیرہما نے بالجزم بیان کیا ہے۔ حافظ عراقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’عالم شہادت میں رؤیت واقع ہونے کی شرط بھی ظاہر ہے۔‘‘ [5] (ح) کیا وہ ملائکہ اور انبیاء کرام بھی صحابہ کے حکم میں داخل ہیں جن کو شب معراج رسول اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رؤیت ہوئی تھی؟۔ اس کا جواب یہ ہے کہ علامہ بلقینی رحمہ اللہ نے شب معراج جن ملائکہ اور انبیاء علیہم السلام کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار نصیب ہوا تھا، انہیں صحابہ میں داخل نہیں کیا ہے کیونکہ اس رؤیت کا معاملہ عالم دنیا سے متعلق
[1] فتح المغیث للسخاوی: ج 4 ص 80-81، فتح المغیث للعراقی 344، فتح الباری لابن حجر: 7/4، الإصابۃ لابن حجر: 1/13، التقیید للعراقی: ص 254، تدریب الراوی: 2/209 [2] فتح المغیث للعراقی: ص 344، تدریب الراوی: 2/209 [3] فتح المغیث للسخاوی: 4/80، فتح الباری: 7/4، الإصابۃ: 1/10-11، إسد الغابۃ: 8/19، کتاب الجامع مع الجواھر المضیئۃ للقرشی: 2/414، المحلی لابن حزم: 9/365، التقیید للعراقی ص 254، تدریب الراوی: 2/210 [4] فتح المغیث للسخاوی: 4/80، فتح الباری: 7/4، الإصابۃ: 1/8 [5] التقیید: ص 254، فتح الباری: 7/4