کتاب: انکارِحدیث کا نیا روپ جلد 1 - صفحہ 33
اور ان ک جلیل القدر صاحبزادے مولانا عبیداللہ رحمانی مبارکپوری رحمہ اللہ نے ’’مرعاۃ المفاتیح شرح مشکوۃ المصابیح‘‘ جیسی بے نظیر کتاب تحریر فرمائی، اور مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری حفظہ اللہ بلوغ المرام کے حاشیے کے علاوہ ’’الرحیق المختوم‘‘ جیسی اول انعام یافتہ کتاب لکھی جو ان کی عالمی شہرت کا باعث بنی۔ اب اسی خانوادے کے چشم و چراغ جناب غازی عزیر صاحب نے یہ کتاب لکھ کر اپنے اکابر کی طرح علمی سرمائے میں نہایت قابل قدر اضافہ کیا ہے اور علم و تحقیق اور نقد و جرح کے میدان میں اپنی علمی عظمت کا لوہا منوا لیا ہے۔ یہ کتاب بھی یقیناً ان کے اکابر کی طرح، ان کے لئے بقائے دوام کا باعث ہو گی۔
جناب غازی صاحب تمام اہل علم کی طرف سے بالعموم اور فکر محدثین کے حاملین کی طرف سے بالخصوص شکریے کے مستحق ہیں۔ ان کی اس کاوش علمی نے محدثین کی فکر کو واضح، ان کی مساعی کو آشکارا اور ان کے خلاف گردوغبار کی دبیز تہوں کو صاف کیا ہے۔ جزاه اللّٰه عن الإسلام والمسلمين أحسن الجزاء و بارك في عمره
10۔ اس کتاب کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ تنقیدی کتاب ہونے کے باوجود، اس میں مولانا اصلاحی صاحب کے بارے میں سوقیانہ انداز اختیار نہیں کیا گیا، حتی کہ ان کی بابت کوئی ناشائستہ لفظ استعمال نہیں کیا گیا، ہر مقام پر ان کے ادب و احترام کے تقاضوں کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔ تاہم تنقید، تنقید ہی ہے، ان کے عقیدت مند اسے مدحت نگاری نہیں سمجھ سکتے۔ لیکن اگر وہ دل و دماغ کو تعصب سے پاک کر کے اس کتاب کا مطالعہ فرمائیں گے تو بعید نہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کا سینہ قبول حق کے لئے کھول دے۔ وما ذلك علي اللّٰه بعزيز
اس آئینے میں اس گروہ کو اپنا چہرہ دیکھنے کی توفیق مل گئی تو یقیناً وہ اپنے ائمہ ثلاثہ کی فکری لغزشوں اور نظریاتی کجیوں سے بچ سکتے ہیں۔ لیکن اگر وہ جدل و مکابرہ کی راہ پر ہی قائم رہے، جیسا کہ غرہ علم میں مبتلا حضرات عام طور پر رہتے ہیں تو کم از کم ان لوگوں کے لئے اس کتاب میں ضرور صراط مستقیم کی نشاندہی کر دی گئی ہے جو بے علمی و بے خبری میں مولانا اصلاحی کے گمراہانہ افکار سے حدیث و محدثین کے بارے میں سوء ظنی کا شکار ہو گئے ہیں، یا ہو سکتے ہیں۔
اللَّهُمَّ أَرِنَا الحَقَّ حقَّاً وَارْزُقْنَا اتِّبَاعَهُ وَأَرِنَا البَاطِلَ بَاطِلاً وَارْزُقْنَا اجْتِنَابَهُ
خادم الحدیث و اھلہ
(حافظ) صلاح الدین یوسف
جامع اہلحدیث، مدنی روڈ، مصطفٰے آباد
لاہور۔ پاکستان، فون۔ 6861149
9/شعبان المعظم 1416ھ۔ یکم جنوری 1996ء