کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 92
(۲) نفاق عملی: یہ بڑے بڑے کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ ابن جریج فرماتے ہیں :’’منافق کے گفتار و کردار‘ ظاہر و باطن‘ مدخل و مخرج اور حاضر و غائب میں تضاد ہواکرتا ہے۔‘‘[1] نفاق کی دو قسمیں ہیں : ۱- نفاق اکبر:جو منافق کو ملت اسلامیہ سے خارج کردیتا ہے۔ ۲- نفاق اصغر: جو اسے ملت سے خارج نہیں کرتا۔[2] دوم : زندیق کا مفہوم: ’’زندیق‘‘(زاءؔ کے کسرہ کے ساتھ) فرقۂ ثنویہ کے فرد‘ یا نور و ظلمت کے قائل‘ یا ربوبیت اور یوم آخرت کے منکر‘ یا کفر چھپانے اور ایمان ظاہر کرنے والے کو کہتے ہیں ۔[3]
[1] تفسیر ابن کثیر ۱/۴۸، آیت کریمہ:{ ومن الناس من یقول آمنا باللہ وبالیوم الآخر وما ھم بمؤمنین} [سورۃ البقرہ: ۸] کی تفسیر میں ، نیز دیکھئے: تفسیر ابن جریرطبری ۱/ ۲۶۸تا ۲۷۲۔ [2] دیکھئے: قضیۃ التکفیر(بقلم مؤلف) ص۱۳۲تا ۱۳۴۔ [3] القاموس المحیط، فصل زاء، باب قاف، ص۱۱۵۱۔