کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 79
لئے ناپسند کرتا ہے، اس میں راستے سے تکلیف دہ چیز کا ہٹانابھی شامل ہے جس کی طرف (ایمان کی شاخوں والی)حدیث میں اشارہ کیا گیاہے۔[1] پانچواں مطلب: مومنوں کے اوصاف۔ مومنوں کے کچھ کریمانہ اوصاف اور عظیم اعمال ہیں جن کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے ان کا وصف بیان کیا ہے اور ان کی مدح و ستائش فرمائی ہے، ان میں سے بطور حصر نہیں بلکہ بطور مثال چند اوصاف حسب ذیل ہیں : اول: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَأَطِيعُوا اللّٰہَ وَرَسُولَهُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿١﴾ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ ﴿٢﴾ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ﴾ [2]
[1] یہ شاخیں (۶۴ تا ۷۷)شعب الایمان بیہقی کی ساتویں جلد میں ہیں ،۷/ ۳تا ۵۴۰۔ [2] سورۃ الانفال: ۱تا۳۔