کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 58
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا: ’’لا یزني الزاني حین یزني وھو مؤمن، ولا یسرق السارق حین یسرق وھو مؤمن، ولا یشرب الخمر حین یشربھا وھو مؤمن‘‘[1] زناکار زناکاری کے وقت ایمان کی حالت میں نہیں ہوتا، چور چوری کے وقت ایمان کی حالت میں نہیں ہوتا، شرابی شراب پینے کے وقت ایمان کی حالت میں نہیں ہوتا۔ اور جس شخص سے یہ ساری چیزیں صادر ہوتی ہیں وہ اس کے ایمان کی کمزوری ، نور ایمانی کے فقدان اور اللہ تعالیٰ سے شرم و حیا کے ختم ہوجانے کا سبب ہوتی ہیں ، یہ بات معروف اور مشاہدہ میں ہے ۔ صحیح سچا ایمان ‘ اللہ سے شرم و حیا ، اس کی محبت، اس کے ثواب کی قوی امید، اس کے عذاب کا
[1] متفق علیہ: صحیح بخاری، کتاب المظالم، باب النھبی بغیر اذن صاحبہ ۳/۱۴۶، حدیث نمبر: (۲۴۷۵)،صحیح مسلم (الفاظ مسلم ہی کے ہیں) کتاب الایمان، باب نقصان الایمان بالمعاصي، ۱/۷۶، حدیث نمبر:(۵۷)۔