کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 55
علاج نہیں ، اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللّٰہِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ لَمْ يَرْتَابُوا﴾ [1] بیشک (سچے حقیقی) مومن وہ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے اور پھر شک میں مبتلا نہ ہوئے۔ ان وسوسوں کا علاج (مندرجہ ذیل) چار چیزیں ہیں : ۱- ان شیطانی وسوسوں سے باز رہنا۔ ۲- ان وسوسوں کے ڈالنے والے یعنی شیطان کے شر سے (اللہ کی) پناہ مانگنا۔ ۳- ایمانی عصمت (ڈھال) سے بچاؤ کرنا، چنانچہ بندہ کہے: ’’آمنت باللہ‘‘ میں اللہ پر ایمان لایا۔ ۴- ان وسوسوں کے بارے میں زیادہ سوچنے سے باز رہنا۔[2]
[1] سورۃ الحجرات: ۱۵۔ [2] دیکھئے:التوضیح والبیان لشجرۃ الایمان للسعدی، ص:۸۳۔