کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 54
بھلائیوں کو غنیمت جانتا ہے اور ہر حالت میں فائدہ اٹھاتا ہے، نعمت و خوشحالی کے حصول پر اسے بیک وقت دو نعمتیں حاصل ہوتی ہیں : محبوب و پسندیدہ امر کے حصول کی نعمت، اور اس سے بڑھ کر اس پر شکرگزاری کی توفیق کی نعمت، اور اس طرح اس پر نعمتوں کی تکمیل ہوتی ہے، اور پریشانی سے دوچار ہونے پر اسے بیک وقت تین نعمتیں حاصل ہوتی ہیں : گناہوں کے کفارہ کی نعمت، اس سے بڑھ کر مرتبہ صبر کے حصول کی نعمت، اور اس پر پریشانی کے آسان اور سہل ہونے کی نعمت ، کیونکہ جب اسے اجر و ثواب کے حصول کی معرفت اور صبر کی مشق ہوگی تو اس پر مصیبت آسان اور سہل ہوجائے گی۔[1] (۱۶) سچا ایمان ‘ شک و شبہہ ختم کر دیتا ہے: اور ان تمام شکوک کی جڑ کاٹ دیتا ہے جو بہت سے لوگوں کو لاحق ہو کر انہیں دین کے اعتبار سے نقصان پہنچاتے ہیں ، جن و انس کے شیاطین اور برائی کا حکم دینے والے نفوس کے پیدا کردہ شکوک و شبہات کی بیماریوں کا سچے ایمان کے سوا کوئی
[1] دیکھئے: التوضیح والبیان لشجرۃ الایمان للسعدی ص:۷۱، ۸۸۔