کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 40
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إن اللّٰہ لا یظلم المؤمن حسنۃً، یعطی بھا في الدنیا ویجزی بھا في الآخرۃ، وأما الکافر فیطعم بحسنات ما عمل بھا للّٰہ في الدنیا، حتی إذا أفضی إلی الآخرۃ لم یکن لہ حسنۃ یجزی بھا‘‘[1] اللہ تعالیٰ کسی مومن کی ایک نیکی بھی کم نہیں کرتا، اسے دنیا میں بھی اس کا صلہ دیاجاتاہے اور آخرت میں بھی اس کا بدلہ دیا جائے گا، رہا کافر، تو وہ اللہ کے لئے کی ہوئی اپنی نیکیوں کے عوض دنیا میں کھاتا پیتا ہے‘ یہاں تک کہ جب وہ آخرت میں پہنچے گا تو اس کے پاس کوئی نیکی نہ ہوگی جس کا اسے بدلہ دیا جائے۔ (۶) تمام اقوال واعمال کی صحت و کمال خود عمل کرنے والے کے دل میں ایمان و اخلاص کے اعتبار سے ہوا کرتی ہے: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
[1] صحیح مسلم ،کتاب صفات المنافقین و احکامھم، باب جزاء المؤمن بحسناتہ في الدنیا والآخرۃ وتعجیل حسنات الکافر في الدنیا ۴/ ۲۱۶۲، حدیث نمبر:(۲۸۰۸)۔