کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 39
اور پاکیزہ زندگی‘ پاکیزہ حلال روزی‘ قناعت، نیک بختی، دنیا میں عبادت کی لذت و حلاوت اور انشراح صدر کے ساتھ اطاعت کے کاموں کی بجا آوری کو شامل ہے۔[1]
امام ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’صحیح بات یہ ہے کہ پاکیزہ زندگی ان (مذکورہ) تمام چیزوں کو شامل ہے۔‘‘[2]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
’’قد أفلح من أسلم، ورزق کفافاً وقنعہ اللّٰہ بما آتاہ‘‘[3]
جو شخص اسلام لایا، اسے بقدر کفاف (گزربسرکی) روزی عطاہوئی اور اللہ تعالیٰ نے اسے عطاکردہ چیزوں پر قانع (قناعت کرنے والا) بنا دیا وہ کامیاب و کامراں ہوگیا۔
[1] دیکھئے: تفسیر القرآن العظیم لابن کثیر۲/۵۶۶۔
[2] دیکھئے: مصدر سابق ۲/۵۶۶۔
[3] صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ، باب الکفاف والقناعۃ ۲/ ۷۳۰، حدیث نمبر:(۱۰۵۴)۔