کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 22
أحصاھا دخل الجنۃ‘‘[1] بیشک اللہ عز وجل کے ایک کم سو یعنی ننانوے(۹۹) نام ایسے ہیں کہ جس نے انہیں شمار کیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ ’’جس نے انہیں شمار کیا‘‘ یعنی انہیں یاد کیا، ان کے معانی کو سمجھا، ان کا عقیدہ رکھا اور ان کے ذریعہ اللہ کی بندگی کی وہ جنت میں داخل ہوگا۔ چنانچہ معلوم ہوا کہ یہ ایمان کا سب سے عظیم سرچشمہ اور اس کے حصول اور اس کی قوت و ثبات کا مرکز اصیل ہے ،اللہ عز و جل کے اسماء حسنیٰ کی معرفت ایمان کی بنیاد ہے اور توحید کی تینوں قسموں توحید ربوبیت‘ توحید الوہیت اور توحید اسماء و صفات کو شامل ہے۔ تو حید کی یہ قسمیں ایمان کی روح، اس کی اصل اور اس کی غایت ہیں ، چنانچہ جس
[1] متفق علیہ بروایت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ :صحیح بخاری،کتاب ا لشروط، باب مایجوز من الاشتراط والثنیا في الاقرار والشروط التي یتعارفھا الناس بینھم، ۳/ ۲۴۲، حدیث نمبر:(۲۷۳۶) و صحیح مسلم، کتاب الذکر والدعاء، باب في اسماء اللہ تعالی وفضل منا حصاھا، ۴/ ۲۰۶۳، مذکورہ الفاظ صحیح مسلم ہی کے ہیں ۔