کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 138
الرَّحْمَةُ وَظَاهِرُهُ مِن قِبَلِهِ الْعَذَابُ﴾[1] اس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے کہ ہمارا انتظار تو کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کرلیں ، جواب دیا جائے گا کہ تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ اور روشنی تلاش کرو، پھر ان مومنین کے اور ان(منافقین) کے درمیان ایک دیوار حائل کردی جائے گی جس میں دروازہ بھی ہوگا، اس کے اندرونی حصہ میں تو رحمت ہوگی اور باہر کی طرف عذاب ہوگا۔ (۱۰) نفاق اکبر بندے کو اس کی موت کے وقت مومنوں کی دعاء رحمت و مغفرت سے محروم کردیتا ہے، اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَلَا تُصَلِّ عَلَىٰ أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَىٰ قَبْرِهِ ۖ إِنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللّٰہِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُوا وَهُمْ فَاسِقُونَ﴾[2]
[1] سورۃ الحدید: ۱۳۔ [2] سورۃ التوبہ: ۸۴۔