کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 137
أَنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللّٰہِ وَبِرَسُولِهِ وَلَا يَأْتُونَ الصَّلَاةَ إِلَّا وَهُمْ كُسَالَىٰ وَلَا يُنفِقُونَ إِلَّا وَهُمْ كَارِهُونَ﴾[1] کہہ دیجئے کہ تم خوشی یا نا خوشی کسی طرح بھی خرچ کرو تم سے ہرگز قبول نہ کیا جائے گا‘ یقینا تم فاسق لوگ ہو۔ ان کے نفقات کے قبول نہ کئے جانے کا سبب اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے منکر ہیں اور بڑی کاہلی سے نماز کو آتے ہیں اور بادل ناخواستہ ہی خرچ کرتے ہیں ۔ (۹) قیامت کے روز اللہ تعالیٰ نفاق اکبر کے مرتکبین کا نور گل کردیگا، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کاارشاد ہے: ﴿يَوْمَ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ لِلَّذِينَ آمَنُوا انظُرُونَا نَقْتَبِسْ مِن نُّورِكُمْ قِيلَ ارْجِعُوا وَرَاءَكُمْ فَالْتَمِسُوا نُورًا فَضُرِبَ بَيْنَهُم بِسُورٍ لَّهُ بَابٌ بَاطِنُهُ فِيهِ
[1] سورۃ التوبہ: ۵۳،۵۴۔