کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 134
تَجِدَ لَهُمْ نَصِيرًا﴾[1] بیشک منافقین جہنم کی سب سے نچلی تہ میں ہوں گے اورآپ ان کے لئے ہرگز کوئی مددگار نہیں پاسکتے۔ (۴) نفاق اکبر کا مرتکب اگر اسی حالت میں مرجائے تو اللہ تعالیٰ اس کی بخشش نہیں فرمائے گا‘ کیونکہ یہ کھلے کفر سے بھی زیادہ سخت ہے‘ جس کے مرتکبین کے سلسلہ میں اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَظَلَمُوا لَمْ يَكُنِ اللّٰہُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلَا لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقًا ﴿١٦٨﴾ إِلَّا طَرِيقَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى اللّٰہِ يَسِيرًا﴾[2] جن لوگوں نے کفر کیا اور ظلم کیاانہیں اللہ تعالیٰ ہر گز ہرگز نہ بخشے گا اور نہ انہیں کوئی راہ دکھائے گا، سوائے جہنم کی راہ کے جس میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے‘ اور یہ اللہ تعالیٰ پر نہایت آسان ہے۔
[1] سورۃ النساء: ۱۴۵۔ [2] سورۃ النساء: ۱۶۸،۱۶۹۔