کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 124
اللّٰہ فیھا إلا قلیلاً‘‘[1] یہ منافق کی نماز ہے کہ بیٹھا سورج کا انتظار کرتا رہے یہاں تک کہ جب سورج شیطان کی دونوں سینگوں کے درمیان ہو جائے تو کھڑا ہوکر چار چونچ مارلے اور اللہ کا برائے نام ذکر کرے۔ اس حدیث سے منافقوں کی دو صفتیں معلوم ہوئیں : ۱- نماز کو اس کے وقت سے موخر کرنا۔ ۲- وہ چونچ مارنے کی طرح نماز پڑھتا ہے اوراس میں اللہ کا ذکر برائے نام ہی کرتا ہے۔ یازدہم: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إن أثقل الصلاۃ علی المنافقین صلاۃ العشاء وصلاۃ الفجر‘ ولو یعلمون ما فیھما لأتوھما ولو حبواً‘‘[2]
[1] صحیح مسلم، کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب استحباب التبکیر بالعصر، ۱/۴۳۴، حدیث نمبر:(۶۲۲)۔ [2] متفق علیہ بروایت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ: صحیح بخاری،کتاب الاذان، باب فضل صلاۃ العشاء في جماعۃ، ۱/۱۸۱، حدیث نمبر:(۶۵۸) وصحیح مسلم، کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب فضل صلاۃ الجماعۃ وبیان التشدید في التخلف عنھا، ۱/۴۵۱، حدیث نمبر:(۶۵۱)۔