کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 121
نہم: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ نَّظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ هَلْ يَرَاكُم مِّنْ أَحَدٍ ثُمَّ انصَرَفُوا ۚ صَرَفَ اللّٰہُ قُلُوبَهُم بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا يَفْقَهُونَ﴾[1] اور جب کوئی سورت نازل کی جاتی ہے تو وہ ایک دوسرے کو دیکھنے لگتے ہیں کہ تم کو کوئی دیکھ تو نہیں رہا ہے‘ پھر نکل جاتے ہیں ‘ اللہ تعالیٰ نے ان کا دل پھیر دیا ہے اس وجہ سے کہ وہ نا سمجھ لوگ ہیں ۔ چنانچہ جب کوئی سورت نازل ہوتی تو اس پر عمل نہ کرنے کا قطعی فیصلہ کرتے ہوئے منافقین ایک دوسرے کو دیکھتے اور مومنوں کی نگاہوں سے چھپنے کے لئے موقع ڈھونڈھتے‘ پھر چپکے سے کھسک جاتے اور اعراض و تکبر کرتے ہوئے واپس ہو جاتے‘ تو اللہ تعالیٰ نے انہیں ان کے عمل کے قبیل سے بدلہ دیا‘ جس طرح وہ اللہ کی آیتوں پر عمل کرنے سے پھر گئے اسی طرح اللہ نے ان کے دلوں کو حق سے پھیر دیا اور ان پر تالے لگادیئے
[1] سورۃ التوبہ :۱۲۷۔