کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 120
اور کچھ میسر ہی نہیں ‘ پس یہ ان کا مذاق اڑاتے ہیں ‘ اللہ تعالیٰ بھی ان سے تمسخر کرتا ہے‘ اور انہی کے لئے دردناک عذاب ہے۔ آپ ان کے لئے بخشش طلب کریں یا نہ کریں ‘ اگر آپ ان کے لئے سترمرتبہ بھی بخشش طلب کریں تو بھی اللہ تعالیٰ انہیں ہرگز نہ بخشے گا‘ یہ اس لئے کہ انھوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کفر کیا ہے،اور اللہ ایسے فاسق لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔ ان دونوں آیتوں میں منافقین کے درج ذیل چند اوصاف ہیں : ۱- منافقین دل کھول کر صدقات و خیرات کرنے والوں پر طعنہ زنی کرتے ہیں ، چنانچہ زیادہ خرچ کرنے والے پر طعنہ زنی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ریاکاری اور دکھاوے کے لئے خرچ کر رہا ہے‘ اور کم صدقہ کرنے والے فقیر کو طعنہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اللہ اس کے صدقہ سے بے نیازہے۔ ۲- مومنوں کا مذاق اڑانا۔ ۳- اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کفر و انکار۔