کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 117
والا ہے جس کا تمہیں خوف لاحق ہے۔اگر آپ ان سے پوچھیں تو صاف کہہ دیں گے کہ ہم تو یونہی آپس میں ہنس کھیل رہے تھے‘ کہہ دیجئے کہ کیا تم اللہ‘ اس کی آیات اور اس کے رسول سے مذاق کر رہے تھے۔بہانے نہ بناؤ یقینا تم نے اپنے ایمان کے بعد کفر کیا ہے، اگر ہم تم میں سے کچھ لوگوں سے درگزر بھی کرلیں تو کچھ لوگوں کو ان کے جرم کی سنگین سزا بھی دیں گے۔ چنانچہ منافقین اللہ‘ اس کے رسول اور مومنوں سے ٹھٹھا اور مذاق کرتے ہیں ، اللہ عز وجل نے ان کا پول کھول کر انہیں رسوا کیا اور مومنوں کو ان کی صفات سے آگاہ فرما دیا۔ ہفتم: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُم مِّن بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمُنكَرِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَيَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ ۚ نَسُوا اللّٰہَ فَنَسِيَهُمْ ۗ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿٦٧﴾ وَعَدَ اللّٰہُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ