کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 114
ان دونوں آیات میں منافقین کی درج ذیل صفات ہیں : ۱- وہ اللہ تعالیٰ کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں ‘ اور اللہ تعالیٰ انہیں ان کے دھوکہ اور چالبازی کا بدلہ دینے والاہے۔ ۲- جب وہ نماز میں کھڑے ہوتے ہیں تو بڑی کاہلی سے کھڑے ہوتے ہیں ۔ ۳- لوگوں کو دکھانے (ریاکاری) کے لئے عمل کرتے ہیں ۔ ۴- اللہ عزوجل کا بہت ہی کم ذکر کرتے ہیں ۔ ۵- مومنوں کی جماعت اور کافروں کی جماعت کے درمیان حیران و پریشان ہیں ۔ پنجم:منافقین کے سلسلہ میں اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ أَنفِقُوا طَوْعًا أَوْ كَرْهًا لَّن يُتَقَبَّلَ مِنكُمْ ۖ إِنَّكُمْ كُنتُمْ قَوْمًا فَاسِقِينَ ﴿٥٣﴾ وَمَا مَنَعَهُمْ أَن تُقْبَلَ مِنْهُمْ نَفَقَاتُهُمْ إِلَّا أَنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللّٰہِ وَبِرَسُولِهِ وَلَا يَأْتُونَ الصَّلَاةَ إِلَّا وَهُمْ كُسَالَىٰ وَلَا يُنفِقُونَ إِلَّا وَهُمْ كَارِهُونَ﴾[1]
[1] سورۃ التوبہ: ۵۳،۵۴ ۔