کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 112
سوم: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿بَشِّرِ الْمُنَافِقِينَ بِأَنَّ لَهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا ﴿١٣٨﴾ الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلّٰہِ جَمِيعًا﴾[1] منافقوں کو اس بات کی خبر دے دیجئے کہ ان کے لئے دردناک عذاب یقینی ہے۔ جن کی یہ حالت ہے کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں سے دوستی کئے پھرتے ہیں ‘ کیا ان کے پاس عزت کی تلاش میں جاتے ہیں ؟ (تو یاد رکھیں کہ) عزت تو ساری کی ساری اللہ تعالیٰ کے قبضہ میں ہے۔ ان دونوں آیات میں منافقوں کی درج ذیل صفات ہیں : ۱- منافقین کافروں سے دوستی اور محبت رکھتے ہیں اور ان کی مدد کرتے ہیں ۔ ۲- وہ کافروں سے عزت اور نصرت طلب کرتے ہیں ۔
[1] سورۃ النساء: ۱۳۸،۱۳۹۔