کتاب: ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں - صفحہ 110
تمہارے ساتھ ہیں ‘ہم تو ان سے صرف مذاق کرتے ہیں ۔ ۷- یہ لوگ گمراہی کو ہدایت کے بدلے میں خرید تے ہیں ، پس نہ تو ان کی تجارت نے انہیں فائدہ پہنچایااور نہ ہی یہ ہدایت والے ہوئے۔ دوم: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيُشْهِدُ اللّٰہَ عَلَىٰ مَا فِي قَلْبِهِ وَهُوَ أَلَدُّ الْخِصَامِ ﴿٢٠٤﴾ وَإِذَا تَوَلَّىٰ سَعَىٰ فِي الْأَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيهَا وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ ۗ وَاللّٰہُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ ﴿٢٠٥﴾ وَإِذَا قِيلَ لَهُ اتَّقِ اللّٰہَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْإِثْمِ ۚ فَحَسْبُهُ جَهَنَّمُ ۚ وَلَبِئْسَ الْمِهَادُ﴾[1] بعض لوگوں کی دنیاوی غرض کی باتیں آپ کو خوش کردیتی ہیں اور وہ اپنے دل کی باتوں پر اللہ کو گواہ بناتا ہے، حالانکہ وہ زبردست جھگڑالو ہے۔جب وہ لوٹ کر جاتا ہے تو زمین میں فساد پھیلانے کی اور کھیتی اور نسل کی بربادی کی کوشش میں لگا رہتاہے اور اللہ
[1] سورۃ البقرہ: ۲۰۴تا۲۰۶ ۔