کتاب: امامت کے اہل کون؟ ( دو اہم سوالوں کے جوابات ) - صفحہ 74
معھم الا انسان عندہ علم یخرج لأن ینکر علیھم ویعلمھم) [1] ’’انہوں نے جماعتِ تبلیغ کے بارے میں فرمایا کہ: یہ دیوبندوں کی جماعت ہے۔ان میں بعض خرافات اور بعض بدعات وشرکیات پائی جاتی ہیں لہٰذا انکے ساتھ خروج جائز نہیں سوائے اس شخص کے جو صاحبِ علم ہو اور وہ انکے نظریات کا رد کرنے اور انہیں تعلیم دینے کے لیے انکے ساتھ خروج کرے۔‘‘ ۳۔محدث العصر امام البانی رحمہ اللہ : (قال؛ جماعۃ التبلیغ لاتقوم علی منھج کتاب اللّٰه وسنۃ رسولہ علیہ الصلٰوۃ والسلام وما کان علیہ سلفنا الصالح) [2] ’’انہوں نے لکھا ہے کہ: جماعتِ تبلیغ کتاب اللہ اور سنّت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے منہج پر قائم نہیں اور نہ ہی ہمارے سلف صالحین کے طریقے پر ہے۔‘‘ یہ چند حوالے بطورِ نمونہ لکھے ہیں ورنہ تمام کبار علماء ان دیوبندوں اور تبلیغیوں کی بدعت وگمراہی کی گواہی دیتے ہیں لہٰذا یہ ثابت ہوا کہ دیوبندی فرقہ بدعتی ہے۔دیوبندی حضرات اپنے فرقے کی طرف لوگوں کو تحریراً،تقریراً اور تمام ممکنہ طریقوں سے دعوت دیتے ہیں۔بدعت کی طرف دعوت دینے والے شخص کی روایت اصلاً مردود ہوتی ہے۔[3] تنبیہہ: زمانۂ تدوینِ حدیث کا وہ راوی جس کی جمہور محدثینِ کرام نے توثیق کی ہے وہ اس حکم سے مستثنیٰ ہے۔[4]
[1] کشف الستار عماتحملہ بعض الدعوات من اخطار،ص۵۲ [2] کشف الستار،ص۶۲ [3] دیکھئے: کتاب المجروحین لابن حبان ،ج۳ص۶۳،۶۴ [4] نیز دیکھئے’’ التنکیل بمافی تأنیب الکوثری من الاباطیل‘‘،ج۱،ص۴۲-۵۲