کتاب: امامت کے اہل کون؟ ( دو اہم سوالوں کے جوابات ) - صفحہ 67
ہے۔‘‘[1] یہ چند حوالے بطورِ نمونہ لکھے گئے ہیں ورنہ دیوبندیوں کی گستاخیاں بہت زیادہ ہیں۔ مولاناحسین احمد ٹانڈوی مدنی نے کہا: ’’اس کو عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ معنعناً ذکر کرتے ہیں حالانکہ یہ مدلس ہیں اور مدلس کا عنعنہ معتبر نہیں۔’’ [2] مزید لکھتے ہیں: ’’کیونکہ بعض کے راوی عبادہ رضی اللہ عنہ ہیں جو کہ مدلس ہیں۔‘‘[3] صحابیٔ رسول رضی اللہ عنہ کو مدلس قرار دینا بہت بڑی گستاخی ہے۔ تنبیہہ: امام شعبہ سے یہ قول بالکل ثابت نہیں ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مدلس تھے۔ شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کے بارے میں مولاناحسین احمد مدنی نے لکھا ہے: ’’الحاصل وہ ایک ظالم وباغی خونخوار فاسق شخص تھا۔‘‘[4] مولاناحسین احمد مدنی کے خلیفہ قاضی زاہد الحسینی دیوبندی لکھتے ہیں: ’’پاکستان میں بعض لوگوں نے یہ مشہور کردیا تھا کہ حضرت مدنی نور اللہ مرقدہ نے بعد میں ان عقائد میں ترمیم فرمادی یا رجوع کرلیا تھا،حالانکہ یہ بات بالکل غلط اور اہلِ بدعت کی طرح افتراء ہے۔حضرت کے یہی عقائد آخر تک تھے۔‘‘[5] مزید تفصیل کے لیے دیکھئے میری کتاب’’اکاذیبِ آلِ دیوبند‘‘ مولانازکریا کاندھلوی تبلیغی نے محدثینِ کرام کے بارے میں لکھا ہے: ’’ان محدثین کا ظلم سنو!‘‘ [6]
[1] تقریر ترمذی،ص۷۱۱ [2] توضیح الترمذی،ج،۱ص۴۳۶ [3] ایضاً،ص۴۳۷ [4] الشھاب الثاقب،ص۴۲ [5] چراغ محمد،ص۹۰،۹۱ [6] تقریری بخاری،ج۳ص۱۰۴