کتاب: امامت کے اہل کون؟ ( دو اہم سوالوں کے جوابات ) - صفحہ 46
ضعیفۃ غایۃ الضعف وأصح مافیہ حدیث مکحول عن ابی ھریرۃ علی ارسالہ وقال ابو احمد الحاکم ھذا حدیث منکر۔…)[1] ’’اس حدیث کو ابوداؤد اور الدارقطنی نے روایت کیا ہے لفظ دارقطنی کے ہیں اور بیہقی میں مکحول کی حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہے اور اس میں یہ لفظ زائد ہیں: ((وَجَاھِدُوْا مَعَ کُلِّ بَرٍّوَّفَاجِرٍ)) ’’جہاد کرو نیک اور بد کی قیادت میں۔‘‘ یہ روایت منقطع ہے،ابن حبان کے نزدیک الضعفاء میں اس حدیث کی ایک دوسری سند ہے جو کہ یہ ہے۔عبداللہ بن یحییٰ بن عروہ ہشام سے روایت کرتے ہیں وہ ابی صالح سے اور عبداللہ متروک راوی ہے۔ الدارقطنی نے حارث کی بیان کردہ حدیث سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے اور علقمہ اور الاسود کی بیان کردہ حدیث عبداللہ سے روایت کی ہے اور مکحول کی بیان کردہ حدیث واثلہ سے بھی روایت کی ہے اور ابوالدرداء کی بیان کردہ حدیث بھی لائے ہیں لیکن یہ تمام اسانید باکل کمزور ہیں۔عقیلی فرماتے ہیں کہ اس متن کی کوئی سند بھی ثابت نہیں ہے اور امام بیہقی کی اس باب میں تمام روایتیں انتہائی کمزور ہیں۔اس باب میں سب سے زیادہ صحیح حدیث مکحول کی بیان کردہ حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔وہ بھی مرسل ہے۔ ابواحمد الحاکم فرماتے ہیں یہ حدیث منکر ہے۔‘‘ علّامہ ابن حجر کی کتاب التلخیص الحبیر ج۱/۲،ص۳۵ طبع مصر اور پاکستان میں اس طرح تفصیل ہے۔
[1] التلخیص الجیر لا بن حجر،ص۱۲۵،ج۱،طبع مصر وپاکستان