کتاب: امامت کے اہل کون؟ ( دو اہم سوالوں کے جوابات ) - صفحہ 42
((فصل) فی سیاق اقوال العلماء من التابعین ومن بعدھم فی کفر تارک الصلٰوۃ ومن حکی الاجماع علی ذالک وقال محمد بن نصر حدثنا محمد بن یحییٰ حدثنا ابو النعمان حدثنا حماد بن زید عن ایوب قال ترک الصلٰوۃ کفر لا یختلف فیہ وحکیٰ محمد عن ابن المبارک قال: من اخرصلٰوۃ حتی یفوت وقتھا متعمداً من غیر عذر فقد کفر وقال علی بن الحسین بن شقیق سمعت عبداللّٰہ بن المبارک یقول من قال انی لا اصلی الکمتوبۃ الیوم فھو اکفر من حمار وقال یحییٰ بن معین قیل لعبد اللّٰہ ابن المبارک ان ھئولاء یقولون من لم یصم ولم یصل بعد ان یقربہ فھو مؤمن مستکمل الایمان فقال عبداللّٰہ لا نقول نحن ما یقول ھؤلا من ترک الصلٰوۃ متعمداً من غیر علۃ حتی أدخل وقتاً فی وقت فھو کافر۔)[1] ’’(فصل) تابعین اور بعد کے علماء کے تارکِ نماز کے بارے میں اقوال اور اس شخص کا بیان جس نے تارکِ نماز کے کافر ہونے پر اجماع نقل کیا ہے۔محمد بن نصر فرماتے ہیں کہ ہمیں بیان کیا محمد بن یحییٰ نے اس نے کہاہم کو حدیث بیان کی ابونعمان نے اس نے کہا کہ ہمیں حدیث سنائی حماد بن زید نے کہ ایوب فرماتے ہیں کہ نماز کا چھوڑنا کفر ہے۔اس میں کوئی اختلاف نہیں۔اور محمد بیان کرتے ہیں عبداللہ بن مبارک نے کہاکہ جس نے قصداً نماز ترک کردی یہاں تک کہ اس کا وقت گزر گیا،تو وہ بلا عذر ایسا کرنے سے کافر ہوگیا۔علی ابن الحسین بن شقیق فرماتے ہیں کہ میں نے
[1] کتاب الصلوٰۃ لا بن القیم، ص۵۰