کتاب: امامت کے اہل کون؟ ( دو اہم سوالوں کے جوابات ) - صفحہ 34
نیز بے شمارآیاتِ قرآنیہ اسی پر دلالت کرتی ہیں: 1{وَإِذَا تُلِیَتْ عَلَیْْہِمْ آیَاتُہٗ زَادَتْہُمْ إِیْمَاناً} (سورۃ الانفال:۲) ’’اور جب (اللہ تعالیٰ کی) آیات ان پر پڑھی جاتی ہیں تو ان کے ایمانوں میں زیادتی ہوتی ہے۔‘‘ 2 { وَیَزْدَادَ الَّذِیْنَ آمَنُوْا إِیْمَاناً}(سورۃ المدثر:۳۱) تا کہ’’ ایمان داروں کے ایمان کو اور زیادہ کرے۔‘‘ وغیرہما من الآیات۔’’ان کے علاوہ اور آیات بھی ہیں۔‘‘ اسی مضمون کی بابت کئی حدیثیں بھی وارد ہوئی ہیں۔بالخصوص امام بخاری نے اپنی صحیح میں کتاب الایمان کے عنوان کے تحت کئی ایسے ابواب اور تراجم جمع کئے ہیں،جن سے سلف کا مسلک واضح اور مبرہن ہوجاتا ہے۔اسی طرح امام ابن ابی شیبہ اور امام ابو عبید القاسم بن سلام کی ’’کتاب الایمان‘‘ کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ نیز امام ابن خزیمہ کتاب التوحید صغیر صفحہ ۹ پر فرماتے ہیں: (ولقد ادرکت رجالا من العلماء والفقھاء بالعراق وسائر البلدان فسأ لتھم عن الایمان فقالوا بأجمعھم: الایمان قول وعمل ونیۃ ویزید وینقص) [1] ’’میں نے عراق اور دیگر شہروں میں بے شمار علماء اور فقہاء سے ایمان کے بارے میں پوچھا تو ان سب نے کہا کہ: ایمان قول و عمل اور نیّت کا نام ہے اور ایمان زیادہ بھی ہوتا ہے اور کم بھی ہوتا ہے۔‘‘ لیکن علمائِ حنفیہ کا ان کے خلاف عقیدہ ہے۔وہ ایمان کو صرف دو چیزوں کا مجموعہ
[1] کتاب التوحیدصغیرابن خزیمہ، صفحہ ۹