کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 96
ترجمہ :انصارنےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےعرض کیا کہ ہمارےنخلستان ہم میں درہم اورہمارےمہاجربھائیوں میں تقسم فرمادیجئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا’’نہیں ۔،،پھر انصارنےمہاجرین کومخاطب کرکےکہاکہ آپ ان میں محنت کریں ہم آپ کوپیداوارمیں شریک کرتےہیں۔مہاجرین نےجواب دیا:(سمعنا واطعنا)’’یعنی ہمیں منظورہے۔،، (2) حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ فرماتےہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خیبروالوں پرغالب ہوئےتووہاں کی ساری زمین اللہ اوراس کےرسول اورمسلمانوں کی ہوگئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےچاہاکہ یہودیوں سےنکال دیں لیکن انہوں نےآپ صلی اللہ علیہ وسلم سےدرخواست کی کہ: «لیقربوهم بهاان یکفواعملها ولهم نصف الثمر.فقال لهم رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم :نقرکم بهاعلی ذلك ماشئنا فقروابها حتی اجلاهم عمرالی تیماء واریحاء»(بخاری .کتاب المزارعۃ .باب اذا قال رب الارض........) ترجمہ:    ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان یہودیوں کوخیبر میں رہنےدیں وہ کھیتی باڑی کاسارا کام کریں اورپیداوار میں سےنصف حصہ لیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےان سےفرمایا’’جب تک ہم چاہیں گےتم کواس کام پررکھیں گے۔،،پھر اس پرعہد فاروقی تک عملدر آمد رہاتاآنکہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نےانہیں (اپنی خلافت میں)تیماء اوراریحاء کی طرف جلاوطن کردیا۔،،