کتاب: اسلام میں دولت کے مصارف - صفحہ 94
سرپرستی میں ایسے تمام کام بڑی سرگرمی سے بجالا رہے ہیں۔ مزارعت مزارعت سے متعلق تین طرح کی روایات مروی ہیں۔ ایک ایسی روایات جو مزارعت کو جائز قرار دیتی ہیں۔دوسرے وہ جو مزارعت کو ناجائز قرار دیتی ہیں اور تیسرے وہ عدم جواز کی توجیہ بیان کرنے کے بعد جواز مزارعت کی توثیق کرتی ہیں ان تینوں قسم کی روایات کا اجمالی ذکر درج ذیل ہے۔ جواز مزارعت والی روایات: پیشتر اس کےکہ جو مزارعت یا عدم جواز مزراعت کی دو ایات کا ذکر کیا جائے ۔ضروری معلوم ہوتا ہے کہ زمین سے استفادہ کی مختلف شکلوں کی وضاحت کردی جائے اور یہ ممکنہ صورتیں درج ذیل ہیں۔ زمین سے استفادہ کی مختلف صورتیں: الف: بٹائی۔ بٹائی سے مراد مزروعہ کھیت کی پیداوار میں سے ہی پیداوار کا مخصوص حصہ ہے جو فریقین یعنی (مالک زمین اور کاشتکار) کی باہمی رضامندی سے زمین کے کرایہ کے طور پر طے پاتا ہے۔یہ حصہ چوتھا بھی ہوسکتا ہے ۔تیسرا بھی نصف بھی اور اس سے کم وبیش بھی، مزارعت کے لفظ کا اطلاق عموماً اسی قسم پر ہوتا ہے ۔نیز اسی قسم کے لیے دور نبوی میں مخابرہ کی اصطلاح استعمال ہوتی تھی۔ ب: ٹھیکہ بہ شکل پیداوار۔ مثلا مالک زمین کاشتکار سے یہ طے کرے کہ کھیت سے پیداوار خواہ آٹھ من ہو یا دس  من ، میں تین من ضرور لوں گا۔ اسے عربی میں محاقلہ